خوشی اور غم میں جھولتا من

(امرت پال سنگھ امرت)

من کا کام ہے منن کرنا، وچار کرنا. کامنا یا چاہت بھی من میں ہی پیدا ہوتی ہے

چاہت پوری ہونے کا یقین ہونا ہی امید ہے. چاہت پوری نہ ہونے کا خدشہ ہونا ہی بے امیدی ہے. امید دل میں خوشی کی لہر پیدا کرتی ہے. بے امیدی دل میں غم پیدا ہونے کی وجہ بن جاتی ہے

چاہت پوری ہو جائے، تو انسان کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہوتا. وہ یوں محسوس کرتا ہے، جیسے آسمان میں اڑتا پھر رہا ہو

چاہت پوری نہ ہو، تو انسان اداس ہو جاتا ہے. وہ ایسے محسوس کرتا ہے، جیسے کسی گہری کھائی میں گر پڑا ہو

خوشی مل جانا، یا خوشی کی محض امید ہی ہو جانی بہت ہوتی ہے دل کو اونچے آسمان میں اڑنے کے لئے. غم ملا جانا، یا غم کا صرف خدشہ ہی ہو جانا بہت ہوتا ہے دل کو کسی اندھیری کھائی میں پھینکنے کے لئے

ایک ام انسان کبھی اپنی چھوٹی سی دنیا میں خوشیوں میں اونچا اڑنے کی غلط فہمی میں پڑا رہتا ہے اور کبھی اپنی چھوٹی سی زندگی کی کسی گہری کھائی میں گر کر وہ غم کے پیالے پی رہا ہوتا ہے. کبھی سکھ، کبھی دکھ. کبھی خوشی کا موسم، کبھی غمگین ماحول

اونچا اڑنے اور گہری کھائی کے بیچ جھولتا رہتا ہے ایک عام انسان. کبھی دل خوشی کے آکاش میں انچا جا پہنچتا ہے اور کبھی غم کی گہری کھائی میں پڑا ہوا معتم منانے لگتا ہے

Gurbani